مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، الجزیرہ نے کہا ہے کہ غزہ کے مختلف علاقوں پر صہیونی حکومت کی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے۔ تازہ ترین واقعے میں صہیونی فوج نے غزہ کے طبی نظام پر حملہ کرتے ہوئے کمال عدوان ہسپتال کو نشانہ بنایا ہے۔
ہسپتال کے سربراہ ابوصفیہ نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 70 دنوں میں اس نوعیت کا شدید حملہ نہیں ہوا تھا۔ صہیونی حملوں کی وجہ سے ہسپتال تباہی کے دہانے پہنچا ہے جبکہ عالمی برادری خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ قابض افواج نے براہ راست فائرنگ کرکے اسپتال کے باقی ماندہ طبی آلات بھی تباہ کر دیے ہیں۔
کمال عدوان اسپتال کے سربراہ نے حملے کے دوران اپنے ایک ساتھی کے زخمی ہونے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اسپتال میں 66 زخمی موجود ہیں اور 150 سے زائد طبی عملہ محاصرے میں ہے۔
دراین اثناء غزہ کی وزارت صحت نے اعلان کیا کہ اسپتال کے انتہائی نگہداشت اور نوزائیدہ بچوں کے وارڈز اس حملے کا خاص ہدف تھے۔
وزارت صحت نے عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر ان حملوں کو روکنے کے لیے اقدامات کا مطالبہ کیا۔
دوسری طرف اسرائیلی فوج نے شمالی غزہ کے رہائشیوں کو خبردار کیا ہے کہ اس علاقے میں کارروائیاں مزید بڑھائی جائیں گی۔
آپ کا تبصرہ